زکا وائرس لاطینی امریکہ کے ممالک میں تیزی سے پھیل رہا ہے جبکہ ایشیائی حکومتوں نے مچھر کی وجہ سے پھیلنے والی بیماری کے سدباب کی کوششوں کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق زکا نوزائیدہ بچوں میں دماغ کو پہنچے والے نقصان جیسے پیدائشی نقص اور عارضی فالج کا سبب بنتا ہے۔
کئی ایشیائی ممالک کے صحت کے حکام نے مسافروں خاص طور پر حاملہ خواتین کو وسطی اور جنوبی امریکہ کا سفر اختیار نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
انہوں نے ان علاقوں سے واپس آنے والے ان افراد کو جن میں بخار اور جلد پر سرخ نشانات والی علامات ہوں انہیں فوری طور پر طبی مراکز سے رجوع کرنے کے لیے کہا ہے۔ ڈاکٹروں کو بھی کہا گیا ہے کہ وہ ایسے مشتبہ مریضوں کے بارے میں فوری طور پر متعلقہ حکام کو آگاہ کریں۔
دوسری طرف کولمبیا کے صحت کے قومی ادارے نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں
زکا وائرس سے متاثر ہونے والے 20,297 کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں جن میں 2,116حاملہ خواتین بھی شامل ہیں۔
کولمبیا میں زکا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کے متعلق جاری ہونے والے تازہ ترین اعداد و شمار کے بعد برازیل کے بعد کولمبیا دوسرا ملک ہے جہاں اس وائرس سے سب سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔
زکا وائرس کی وبا کی وجہ سے امریکہ اور برازیل کے صدور نے زکا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے لیے "مشترکہ کوششوں کی اہمیت" پر اتفاق کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اس معاملے پر جمعہ کو تبادلہ خیال کیا تھا۔
عالمی ادارہ صحت اور امریکہ میں امراض کے کنٹرول کے مراکز اور براعظم امریکہ کے صحت کی تنظمیوں نے متنبہ کیا ہے کہ زکا وائرس براعظم امریکہ کے کئی ممالک میں تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے جس سے چالیس لاکھ افراد متاثر ہو سکتے ہیں۔